- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
اشاعتیں
مقبول مضامین
جزیرۃ العرب
جزیرۃ العرب از قلم ساجد محمود انصاری جزیرۃ العرب وہ مبارک سر زمین ہے،جہاں سے نبوت محمدیہ ﷺ کا شمسِ بازِغہ طلوع ہوا ۔ پہلے پہل اسی سرزمین پر اس شمسِ نبوت کا نور بکھرا،تآنکہ اس نے کل جہاں کو روشن کر دیا۔ نورِ نبوت جزیرۃ العرب میں پوری آب و تاب سے چمکا اور اس سرزمین کا ایک ایک گوشہ اس سے منور ہوا۔ لہٰذاضروری ہے کہ اس جزیرۃ العرب کا اک طائرانہ منظر اس کتاب کا مطالعہ کرتے وقت نظروں کے سامنے رہے،تب کمال ِنبوت کا کسی درجہ میں ادراک ہو سکے گا۔ محل وقوع جزیرۃ العرب ،براعظم ایشیاء افریقہ اور یورپ کے سنگم پر واقع ایک جزیرہ نما ہے جسے تین اطراف سے سمندر نے گھیرا ہوا ہے۔ فی الحقیقت یہ ایک برعظیم ہے،جو طبقات ارضیہ میں سے ایک مکمل طبقہ ارضیہ پر مشتمل ہے، جسے طبقہ عربیہ کہا جاتا ہے۔علم الارض کے ماہرین کی متفقہ رائے ہے کہ طبقہ عربیہ کسی زمانے میں اک علیحدہ جزیرہ کی شکل میں سمندر میں تیرتا رہا ہے ،یہ جزیرہ رفتہ رفتہ براعظم ایشیاء کے قریب ہو ا، یہاں تک کہ سرکتے سرکتے براعظم ایشیا و یورپ کے سنگم پر آ ٹکرایا۔ آج بھی طبقہ عربیہ 5 تا 10 ملی میٹر سالانہ کی رفتار سے شمال کی جانب سرک رہا ہے۔
صحیفہ صادقہ: حدیث کی پہلی کتاب
صحیفہ صادقہ: حدیث کی پہلی کتاب از قلم ساجد محمود انصاری رسول اکرم ﷺ نے ابتدائے نزول قرآن میں ان کی جانب سےقرآن کے سوادیگر کلام (حدیث) کو لکھنے سے منع فرمادیا تھا کہ مبادا قرآن اور نبی ﷺ کے فرامین کو خلط ملط نہ کردیا جائے ،جیسا کہ سابقہ امتوں نے آسمانی کتابوں اور انبیا کے کلام کو خلط ملط کردیا تھا، یوں کتاب الٰہی اور قول رسول میں تمیز کرنا مشکل بنا دیا گیا تھا۔ رسول اکرم ﷺ چاہتے تھے کہ امت مسلمہ کلام اللہ (قرآن حکیم ) کو رسول اکرم ﷺ کے اپنے الفاظ سے ممتاز و مقدم رکھے تاکہ قرآن حکیم کو کلام اللہ ہونے کی حیثیت سے جوامتیازی و اعجازی مقام حاصل ہے ، وہ کبھی متاثر نہ ہو اور مخلوق کے کلام کو کلام اللہ کا درجہ نہ دے دیا جائے۔ یہ درست ہے کہ حدیث رسول ﷺ بھی درحقیقت کلام اللہ (وحی) کی ایک دوسری قسم سے ہی ماخوذ ہے ، مگر بہر کیف حدیث رسول کا درجہ قرآن حکیم کے مساوی ہرگز نہیں ہوسکتا کیونکہ قرآن حکیم کا نظم و اسلوب اپنے اندر جو معجزانہ کمال رکھتا ہے ، کوئی دوسرا کلام اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔قرآن حکیم مخلوق کے کلام سے ہر اعتبار سے اعلیٰ و افضل ہے ۔تاہم حدیث رسول ﷺ کے صرف لکھنے کی ممانعت تھی اسے
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس